Kashmir Indepth
Kashmir

سوشل میڈیا کا غلط استعمال

سوشل میڈیا کا غلط استعمال
شبیر احمد
ہم سال 2019سے سوشل میڈیا پر ایسی خبریں دیکھ ہے ہیںجو پاکستان مضبوتی کے ساتھ پھیلارہا ہے ۔ بے بنیاد واقعات کو سنسنی خیزبنانے کیلئے پاکستان نے ایک ایسی فوج تیار کر رکھی ہے جو ایسی خبروں کو سوشل میڈیا پر پھیلا رہا ہے۔کشمیر میں کسی بھی معمولی غلطی کو اُچھالنا اُن کا کام ہے۔فیس بک ، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر دنیا بھر میں اربوں فالورز موجود ہیں اور پاکستان ایسے بے بنیاد واقعات کو اُچھال کر کشمیر کے بارے میں غلط تاثر پیش کرتا ہے۔ان کے ذائقہ کے مطابق کوئی بھی چیز بہت کم وقت میں انٹرنیٹ پر پھیل رہی ہے جس کا مقصد بنیادوں پر خوف نفسیات پیدا کرنا ہے۔ مثال کے طور پر فوج کے تین اہلکاروں نے شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں 9 سالہ بچی کو اغوا اور اس کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں حالیہ جعلی خبروں کو انہوں نے اپنے ذاتی فائدے کیلئے سوشل میڈیا پر پھیلایا۔اس خبر پر ریاستی سطح کے سیاستدانوں نے بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور غیر تصدیق شدہ واقعہ پرٹویٹ کیا۔ ٹویٹر پر سیکڑوں ہزاروں کی پیروی کے بعد ، ایک سیاسی پارٹی کے لیڈر کے ٹویٹ نے کشمیریوں میں خوف پیدا کردیاجسے آخر کار فوج اور پولیس کے مشترکہ بیان سے صاف کردیا گیا۔سیاست دانوں اور دیگر رہنماﺅں نے 30 دسمبر 2020 کو سرینگر میں ہونے والی ایک معرکہ آرائی کے بعد ان کے سوشل میڈیا پر اس کے حوالے سے تنقید کی جبکہ فوج اور پولیس نے کسی فرضی انکاو¿نٹر کے الزامات کی تردید کردی۔ کچھ سیاست دانوں نے اپنی ساخت اور سیاسی کیریئر کو زندہ کرنے کے لئے اورکچھ برتری حاصل کرنے کے لئے اس کو واضح طور پر پیش کیا۔ تاہم ، فوج اور پولیس کو اس جھوٹ سے پردہ ہٹانے میں زیادہ وقت نہیں لگا کیونکہ ان کے مطابق یہ تینوں ایک بڑے حملے کا منصوبہ بنارہے تھے۔اسی طرح سیلو سوپور میں ایک واقعہ پیش آیاجہاں ایک مقامی کراٹے کھلاڑی نے فوج پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اسے اپنے علاقے میں منشیات مافیا کے خلاف آواز اٹھانے کے بعد سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ نوجوان کھلاڑی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جس میں اس نے یہ دعویٰ کیا کہ فوج نے اس کے گھر میں گھس کر اسے ہراساں کیا ۔ فوج اور پولیس کے ذریعہ جاری کردہ ایک مشترکہ بیان کے ذریعہ جلد ہی اس کا جھوٹ سے پردہ ہٹایا گیا۔لہٰذا ، یہ ضروری ہے کہ ملک سوشل میڈیا پر اپنی بھر پور نظر رکھیں ۔2010 کے موسم گرما کی بدامنی کے دوران انٹرنیٹ خدمات معطل نہ کرنے کی غلطی 2016 کے موسم گرما کی بدامنی میں یا دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے نتیجے میں نہیں دہرایا گیا تھا۔ تاہم ، ملک کی حکومت کو ٹویٹر ، فیس بک اور انسٹاگرام پر لازمی طور پر بھارتی قوانین پر عمل پیرا ہونا لازمی قرار دینا چاہئے۔ بصورت دیگر پاکستان ، جھوٹ اور پروپیگنڈا تیار کرکے کشمیر میں معاشرتی ماحول کو غیر مستحکم کرے گا۔

Related posts

Serious threat to Yatra in Kashmir; infiltration bids on rise: GoC, DGP

Kashmir Indepth

Training on sero survey-2021 imparted to Medical staff at Shopian  

Ankit Sharma

Former Jammu and Kashmir CM Omar slams New Delhi for participating in talks with Taliban

Kashmir Indepth

Militants killing civilians and hiding in forests will not escape death, IGP-GOC-Victor Force

Ankit Sharma

Mitigate sufferings of people: Rafi Mir to PDP workers

Zainab Hamdani

Ashok Koul meets Governor

Kashmir Indepth

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More

Privacy & Cookies Policy